Thursday 28 March 2024

البرٹ آئنسٹائن: علم اور انسانیت کے جادوگر

البرٹ آئنسٹائن، جس کو علمی دنیا میں ایک معجزہ کے طور پر جانا جاتا ہے، نے اپنی عظیم ذہانت اور انسانیت کی خدمت میں بہترین مثال قائم کی۔ اُن کی کہانی سے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ علم اور انسانیت کے جادوگر کیسے دنیا کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

ایک دن، البرٹ آئنسٹائن ایک ریل گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔ ان کی ساتھیوں نے دیکھا کہ وہ کتابیں پڑھ رہے ہیں اور اُن کا دھیان کسی خاص مسئلے پر مبتلا ہونے کی وجہ سے دوبارہ واپس آتا ہے۔ ایک ساتھی نے ان سے پوچھا: "آپ کیا دھیان میں ہیں، آقا؟" البرٹ آئنسٹائن نے مسکرا کر جواب دیا: "میں کوشش کر رہا ہوں کہ وقت اور راہنمائی کے بغیر ریل گاڑی کا رفتار کتنا ہو سکتا ہے۔"

ایک دوسری دلچسپ واقعہ وہ وقت ہے جب البرٹ آئنسٹائن کی ذہانت نے انہیں دنیا کو بدلنے کی صلاحیت دی۔ وہ نے نظریہ اضافیت کا کھولا، جس نے انسانیت کی تصورات کو بندرگوش کر دیا۔ اُن کا مشہور مساویت E=mc² نے علمی دنیا کو ہلا کر رکھ دیا اور ایک نئے دور کی بنیاد رکھ دی۔

لیکن البرٹ آئنسٹائن کی عظیمیت صرف اُن کے علمی کارناموں میں ہی نہیں، بلکہ اُن کے انسانیت پرستی اور محبت بھرے دل سے گرائی ہے۔ وہ دائماً دوسروں کی مدد کے لئے تیار رہتے اور علمی سوالات کے علاوہ بھی انسانی معاملات کے حل کرنے کی کوشش کرتے۔

اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ علم اور انسانیت کو جوڑ کر اگر کام کیا جائے تو دنیا میں بے حد خوشحالیاں پیدا کی جا سکتی ہیں۔ البرٹ آئنسٹائن کی زندگی ہمیں یہ بتاتی ہے کہ ہر ایک شخص میں ایک عظیم کارنامہ پوسیدہ ہوتا ہے، بس ہمیں اپنی ذہانت اور محبت کو اُندازہ کرنا ہوگا۔